اب ہم ہر رنج پر اظہار نہیں کر سکتے
Published in
May 16, 2024
Urdu poetry
اب ہم ہر رنج پر اظہار نہیں کر سکتے
اس قلم میں طاقت ہے بہت پر خود پر چند الفاظ نہیں لکھ سکتے
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
ہماری اِک عادت مشہور ہے اس بستی میں
ہم دشمن تو ہو سکتے ہیں پر غدار نہیں بن سکتے
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
ہر ٹھوکر کے بعد اب نگاه آسمان پر جاتی ہے
اب ہر بار اس دنیا پر اعتبار نہیں کر سکتے
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
طور والے کے ساتھ لگا رہتا ہے دل ہمارا
دنیا کے ان بہانوں سے دل لگا نہیں سکتے
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
پر شام دیتی ہے یہ پیغام ہمیں طوری❗
باوجود طلوع ہم غروب سے جان چھڑا نہیں سکتے