Why you don’t come to meet me?

Photo by Aaron Burden on Unsplash

God is most merciful, and His presence can be felt everywhere, in every form of beauty. We may not be able to fully define or comprehend God, but we can feel His love and experience His presence.

In our busy lives, it is easy to get caught up in worldly matters and give more attention to people and things around us. While it is not wrong to love and care for others, the real issue arises when we prioritize the world over our connection with the Almighty. During difficult times, it can feel like we are drowning in the ocean, left alone and unnoticed by others. However, it is in these moments that a helping hand reaches out to us, pushing us up and guiding us towards our destiny against all odds.

God is always there to help us. We often call upon Him in times of difficulty, but then forget His presence and love when things become easier. God loves us and desires our attention, our focus on Him. He wants us to have a deep, personal connection with Him, especially in moments of silence when there are no distractions between us and God. It is in this silence that we can hear His voice and feel His closeness, where there is no room for rejection.

As the great poet Rumi said, "Silence is the language of God, all else is a poor translation." In silence, we can express our love for God, talk to Him like a foolish child, sharing our deeds and desires in life. It is in this silence that we can hear His responses and feel His presence without any barriers.

This concept is at the core of Islam. Our beloved Prophet HAZRAT MUHAMMAD (peace be upon him) used to seek solitude and engage in meditation. During one such meditation, the Angel Jibral informed him that God had chosen him for a special purpose.

Throughout history, wise thinkers, philosophers, and scientists have emphasized the importance of solitude and being alone. It is in these moments of silence that ideas flourish and wisdom is gained. As Nikola Tesla said, "Be alone, that is when ideas come."

In silence, we not only talk to God but also to our own souls, giving them the attention and care they need. Without this connection, we cannot find true inner peace. In the pursuit of modernity, we have gained luxurious houses and gadgets, things that past generations couldn't even dream of. Yet, we often lack internal peace because we have distanced ourselves from spirituality and faith.

If you desire a good day, start by talking to God. If you want a peaceful night, end your day by connecting with Him. And if you seek a good life, make it a habit to talk to God every day.

In urdu

اللہ تعالی بہت مہربان ہے۔ ہم کہتے ہیں کہ ہم اللہ کو نہیں دیکھ سکتے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہر جگہ اور ہر خوبصورتی میں ہم اللہ کو دیکھتے ہیں۔ ہم اسے دیکھتے ہیں لیکن اسے تعریف نہیں کر سکتے۔ ہم اس کی موجودگی محسوس کرتے ہیں، ہم اس کے پیار کو محسوس کرتے ہیں۔

عام صورتحال میں ہم اس کی موجودگی محسوس نہیں کرتے، ہم دنیا میں مصروف ہو جاتے ہیں، ہم لوگوں پر توجہ اور اہمیت دیتے ہیں۔ میں یہ نہیں کہ رہا ہوں کہ یہ ایک برا رویہ ہے کیونکہ اللہ آپ سے محبت کرتا ہے جب آپ لوگوں سے محبت کرتے ہیں، لیکن اصل مسئلہ یہ ہے کہ جب ہم دنیا پر زیادہ توجہ دیتے ہیں تو اللہ تعالی سے کم توجہ دیتے ہیں۔ جب ہمیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو ایسا لگتا ہے کہ ہم سمندر میں ڈوب رہے ہیں۔ ہم ہر بار تقریباً ڈوب جاتے ہیں، لوگ ہمیں بھی نہیں دیکھتے، وہ ہمیں درمیان میں چھوڑ دیتے ہیں، ہم اپنے تباہ ہونے کا انتظار کرتے ہیں لیکن ہر بار ایک ہاتھ ہمیں پکڑ لیتا ہے۔ یہ ہاتھ ہمیں اوپر اٹھاتا ہے اور ہمیں تمام تر مشکلات کے باوجود اپنے مقصد تک پہنچانے میں مدد کرتا ہے۔

اللہ ہمیشہ ہمارے ساتھ ہوتا ہے۔ ہم سب مشکل وقت میں اس سے مدد مانگتے ہیں، لیکن پھر ہم اس کی موجودگی اور محبت کو بھول جاتے ہیں۔ اللہ ہم سے محبت کرتا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ ہم اس کی طرف توجہ دیں، لیکن ہم ہمیشہ دنیاوی چیزوں کو ترجیح دیتے ہیں۔

آپ جانتے ہیں کہ اللہ ہم سے کیا چاہتا ہے؟ وہ صرف آپ اور اس کے درمیان چاہتا ہے... خاموشی میں جب کوئی رکاوٹ نہیں ہوتی آپ اور آسمان کے درمیان... جب آپ اس سے ایسے بچے کی طرح بات کرتے ہیں... آپ نے کیا کیا ہے اور آپ زندگی میں کیا کرنا چاہتے ہیں... خاموشی میں آپ اس کی آواز سنیں گے، خاموشی میں آپ اسے قریب محسوس کریں گے... خاموشی میں کوئی رد عمل نہیں ہوگا۔
بڑے کوی رومی نے کہا ہے، "خاموشی خدا کی زبان ہے، باقی سب غلط ترجمہ ہیں۔" خاموشی میں، ہم خدا کے لیے اپنے محبت کا اظہار کر سکتے ہیں، اس سے ایک بے عقل بچے کی طرح بات کر سکتے ہیں، اپنے افعال اور زندگی کی خواہشات شریک کرتے ہوئے۔ یہی وہ خاموشی ہے جس میں ہم اس کے جوابات سن سکتے ہیں اور بغیر کسی رکاوٹ کے اس کی موجودگی محسوس کر سکتے ہیں۔

یہ تصور اسلام کے مرکز میں ہے۔ ہمارے پیارے نبی حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) ایکانت اور تفکر میں مشغول ہوا کرتے تھے۔ ایک ایسی ہی تفکر کے دوران، فرشتہ جبریل (علیہ السلام) نے انہیں آگاہ کیا کہ خدا نے انہیں ایک خاص مقصد کے لیے منتخب کیا ہے۔

تاریخ میں، دانشور، فلسفی اور سائنس دان سب نے تنہائی اور اکیلے ہونے کے اہمیت پر زور دیا ہے۔ یہی وہ پل ہیں جب خیالات پھولتے ہیں اور حکمت حاصل ہوتی ہے۔ نکولا ٹیسلا کے مطابق، "اکیلے رہو، یہی وقت ہے جب خیالات آتے ہیں۔"

خاموشی میں، ہم نہ صرف خدا سے بات کرتے ہیں بلکہ اپنی اپنی روحوں سے بھی، انہیں وہ توجہ اور دیکھ بھال دیتے ہیں جس کی انہیں ضرورت ہے۔ اس رابطے کے بغیر، ہم سچی داخلی امن نہیں پا سکتے۔ جدید دور کی کوششوں میں، ہم نے آراستہ گھر اور آلات حاصل کیے ہیں، ایسی چیزیں جن کا گزشتہ نسلوں نے سوچ بھی نہیں سکتی تھیں۔ پھر بھی، ہم اکثر داخلی امن سے محروم ہیں کیونکہ ہم خود کو روحانیت اور ایمان سے دور کر لیے ہیں۔

اگر آپ کو اچھا دن چاہیے، تو خدا سے بات کرنے سے شروع کریں۔ اگر آپ کو امن پر رات چاہیے، تو اپنا دن اس سے رابطے میں ختم کریں۔ اور اگر آپ اچھی زندگی چاہتے ہیں، تو روزانہ خدا سے بات کرنے کا عادی بن جائیں۔…

--

--

𝘔𝘶𝘨𝘩𝘦𝘦𝘴 𝘸𝘳𝘪𝘵𝘦𝘴
Magical Reading

𝑺𝒆𝒏𝒊𝒐𝒓 𝑽𝒊𝒄𝒆 𝑷𝒓𝒆𝒔𝒊𝒅𝒆𝒏𝒕 𝒍𝒊𝒕𝒆𝒓𝒂𝒓𝒚 𝒔𝒐𝒄𝒊𝒆𝒕𝒚 𝑲𝒎𝒄𝒃